Friday, February 26, 2016

ان لوگوں کا رد جو سلفیوں کو مدخلیہ اور جامیہ کہتے ہیں


بسم اللہ الرحمن الرحیم

بسم الله، والصلاة والسلام على رسول الله ، وآله وصحبه ومن والاه.

شیخ ربیع المدخلی حفظہ اللہ سے سوال ہوا:

سائل:  شیخنا(رعاکم اللہ)، آپ ان لوگوں کے بارے میں کیا کہیں گے جو جرمنی اور اس کے علاوہ ممالک میں بھی سلفیوں پر مدخلیہ! یا مداخلہ !ہونے کی تہمت لگاتےہیں، اور یہ کہ انہوں نے امت میں تفرقہ ڈال دیا ہے! اور انہوں نے سلفیت کو چھوڑ دیا ہے!، اور انہیں سوائے طعن، جرح وقدح کے کچھ نہیں آتا!، بارک اللہ فیکم، وشفاکم اللہ عزوجل؟

جواب از شیخ ربیع بن ہادی المدخلی حفظہ اللہ :

الحمد لله، والصلاة والسلام على رسول الله، وعلى آله وصحبه ومن اتبع هداه. أما بعد :

اہل سنت والجماعت تو صرف سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے علاوہ کسی کے متبعین نہيں ہوتے۔اور وہ بس کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع کرتےہيں اپنے عقیدے، منہج، سیاست، اخلاق اور تمام شعبہ ہائے زندگی میں۔ اسی کی اتباع کرتے ہيں اور بدعات ایجاد نہیں کرتے۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور سلف صالحین کی اہل بدعت سے تحذیر (خبردار) کرنےکے سبب سے اسی منہج پر گامزن رہتے ہیں۔ اور جو ان کی مخالفت کرتے ہوئے انہیں جامیہ! اور مدخلیہ! کے القابات سے تہمت لگاتاہے وہ گمراہ ہے۔ وہ سنت اور سلفی منہج سے جنگ کرنے والے کے سوا اور کوئی نہیں ہوسکتا۔

پس اپنے بارے میں اللہ تعالی سے ڈرو، اور اس قسم کے فاجر القابات چسپاں کرنے کو ترک کردو! اللہ تعالی سے ڈرو اور ہمیشہ سیدھی ، سچی اور کھری بات کرو:

﴿يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا،  يُّصْلِحْ لَكُمْ اَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ ۭ  وَمَنْ يُّطِعِ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيْمًا (الاحزاب: 70-71)

(اے لوگو جو ایمان لائے ہو ! اللہ سے ڈرو اور بالکل سیدھی بات کہو، وہ تمہارے لیے تمہارے اعمال درست کر دے گا اور تمہارے لیے تمہارے گناہ بخش دے گا اور جو اللہ اور اس کے رسول کی فرماں برداری کرے تو یقیناً اس نے کامیابی حاصل کرلی، بہت بڑی کامیابی)

کیا تم لوگ ان سلفیوں سے محض اس بات کا انتقام لے رہے ہو اور انہیں ان القابات سے نواز رہے ہو کہ وہ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ e سے تمسک اختیار کرتے ہیں؟! آخر وہ کونسی بدعات ہے ان کے پاس جس کی بنا پر تم انہیں مدخلیہ اور جامیہ پکار سکو؟! کونسی بدعات ہیں ان کے پاس؟!۔

ہم جانتے ہیں تبلیغی جماعت، اخوان المسلمین اور قطبی لوگ ان کے یہاں اصول وفروع میں بدعات اور گمراہیاں ہیں ! ہم انہیں نصیحت کرتے ہیں اور ان کے سامنے حق بات کی وضاحت کرتے ہیں (بارک اللہ فیکم)۔ جسے اللہ تعالی توفیق دیتا ہے تو وہ حق وصواب کی جانب رجوع کرلیتا ہےاور سلف کے طریقے پر چلنے لگتا ہے۔ اور جسے اللہ تعالی چھوڑ دیتا ہے اور اس کے لیے خیر کا ارادہ نہیں فرماتا تو وہ اپنی طغیانی وظلم میں ہی بڑھتا رہتا ہے۔

وصلى الله على نبينا محمد وعلى آله وصحبه وسلم .

سائل: شیخنا وہ کہتے ہیں کہ ہم سوریا (شام)اور عراق میں مسلمانوں کے قتل عام ہونے سے خوش ہوتے ہیں! اور جہاد کو ہم نے سوریا اور عراق میں تو معطل قرار دے دیا لیکن یمن میں اسی جہاد سے خوش ہیں!؟۔

شیخ: یہ جھوٹ بولتے ہیں اللہ کی قسم! یہ جھوٹ بولتے ہیں اللہ کی قسم! اللہ کی قسم ہے کہ ہم ان سے کئی گنا بڑھ کر روافض (شیعہ) اور باطنیوں (اسماعیلیوں) کی مخالفت کرتے ہيں؛ یہ تو خود روافض کے بھائی بند ہیں! ان کے ساتھ ساتھ رہتے ہیں! اور تمام اہل بدعت کے بھائی بنے رہتے ہیں!۔

جبکہ ہم تمام اہل بدعت کی ضد اور مخالفت میں پیش پیش رہتے ہیں۔ روافض کی ڈٹ کر مخالفت کرتے ہیں اور ان کے آئمہ کی تکفیر بھی کرتے ہیں۔ اور ان کے کفر کو یہودونصاری سے بھی بڑا سمجھتے ہیں۔  لیکن جو لوگ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہیں ہم انہیں دیکھتے ہیں کہ وہ اسلام کاجھنڈا بلند نہیں کرتے جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

’’مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ الْعُلْيَا فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ‘‘([1])

(جو کوئی اس لیے قتال کرتا ہے تاکہ اللہ کا کلمہ بلند تو صرف وہ فی سبیل اللہ ہے)۔

بارک اللہ فیک۔ یہ لوگ اعلائے کلمۃ اللہ کے لیے نہیں لڑتے! ہاں البتہ ان کی صفوں میں بہت سے فریب خوردہ مسکین لوگ ہوتے ہیں! لیکن ان کے علمدار لوگ اسلام کے طریقے اور سنت پر نہیں ہوتے! نہ یہ توحید، سنت اور لا الہ الااللہ کا جھنڈا بلند کرنے والے ہیں! بلکہ یہ لوگ تو جمہوریت کا عَلَم بلند کرنے والے ہیں!۔ اور یہ بھرپور طریقے سے مستعد وتیار ہیں کہ اگر بشار الاسد کا خاتمہ ہوا تو یہ روافض اور باطنیوں سے ہاتھ ملا لیں گے!۔

سائل: أحسن الله إليكم شيخنا وبارك الله فيك و

شیخ: زمین میں فساد برپا کرنے کا سبب خود یہی لوگ ہیں۔ یہی لوگ تو ہیں جنہوں نے مصر اور سوڈان اور ہر جگہ فتنہ اور قتل وغارت کو پھیلا رکھا ہے! ہر جگہ اپنی اس گمراہی کو پھیلا رکھاہے۔ یہی لوگ سبب ہیں سوریا کی مسکین عوام کو دربدر کرنے کا۔ انہوں نے ان پر ظلم کیا ہے۔ انہیں کوئی پرواہ نہیں اس دربدر ہونے اور ان ہلاکتوں کی! لاکھوں لوگ ان کے فتنے اور باطنیوں کے فتنے کے سبب ہلاکت وتباہی کا شکار ہوگئے۔

سائل: جزاكم الله خيراً  اور میں جرمنی میں علامہ تقی الدین ہلالی رحمہ اللہ کی مسجد سے آپ کے بھائیو ں اور بیٹوں کا سلام آپ تک پہنچاتا ہوں ۔

شیخ ربیع: حياكم الله اور ہمارا سلام بھی ان تک پہنچائیں جزاكم الله خيراً۔

سائل: جزاك الله خيراً ۔

(اس ملاقات کی ریکارڈنگ بعد نماز مغرب، بروز منگل، 27 صفر سن 1435ھ بمطابق 3دسمبر2013ع کو تسجیلات البصیرۃ نے کی، ہم آپ کے لیے علم نافع اور عمل صالح کی تمنا کرتے ہیں، اس کلام کی تفریغ خمیس بن ابراہیم المالکی نے ویب سائٹ لیبیا السلفیۃ کے لیے کی)۔

مزید علماء کرام کے کلام کے لیے مکمل مقالہ پڑھیں ۔ ۔ ۔



[1] صحیح بخاری 123، صحیح مسلم 1906۔


 

0 Comments:

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home