Friday, February 12, 2016

شروطِ لا الہ الا اللہ کی شرح   
فضیلۃ الشیخ عبید بن عبداللہ الجابری حفظہ اللہ
(سابق مدرس جامعہ اسلامیہ، مدینہ نبویہ)
ترجمہ: طارق علی بروہی
اشاعت؛ عبدالمرمن سلفی
www.mominsalafi.blogspot.com
www.salafimomin.wordpress.com
www.talashhaq.blogspot.com
-----------------------------------------------------------------------------------------------------------
 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مقدمہ

الحمد لله رب العالمين والعاقبة للمتقين وأشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له ، قيوم السماوات والأراضين وأشهد أن محمداً عبده ورسوله وصفيه الأمين صلى الله عليه وسلم وعـلى آله وصحبه الطـيـبـيـن الـطـاهــرين. أما بعــد :

یہ ایک مختصر شرح ہے جو اس دعوتِ مبارک کے امام شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ کے ان دلائل کی شرح ہے جو آپ نےشرائطِ لاالہ الا اللہ کے بیان فرمائے ہیں۔ اور میں نے اسے ’’تيسير الإله بشرح أدلة شروط لا إله إلا الله‘‘ کا نام دیا ہے۔
منہجِ تالیف
اولاً: میں نے لا الہ الا اللہ کی تمام شروط لکھی ہیں، اور ہر شرط کے ساتھ اس کی دلیل بھی، مگر اس بارے میں مصنف کے الفاظ کو ہی استعمال کیا گیا ہے۔
ثانیاً: جن آیات سے مصنف نے استدلال کیا ہے ان کا حوالہ بیان کیا ہے اسی طرح سے احادیث کی تخریج کی ہے۔
ثالثاً: میں نے اپنی اس شرح میں اکثر اہل علم کا کلام ہی نقل کیا ہے جس کے بہت سے اسباب ہیں، جن میں سے کچھ یہ ہیں:
1- اس بات کا صریح اعتراف کہ سابقہ علماء وآئمہ اسلام کو مجھ پر عظیم فضلیت حاصل ہے۔ اور اس اعتراف پر مجھے اس حدیث نے ابھارا کہ:
’’لَا يَشْكُرُ اللَّهَ مَنْ لَا يَشْكُرُ النَّاسَ‘‘([1])
(وہ اللہ کا شکر ادا نہیں کرسکتا جو لوگوں کو شکریہ ادا نہیں کرتا)۔
2- ان نوجوانوں کو جو ہدایت واستقامت کی راہ پر گامزن ہوئے ہیں اور اصلاح وخیر کا بھرپور جذبہ رکھتے ہیں انہیں اس جانب دعوت دینا کہ وہ ان علماء اسلام کی کتب میں سے لیا کریں جنہوں نے اپنے فقہ کی بنیاد کتاب وسنت پر رکھی ہے اور اسی پر تربیت کی ہے۔ اور موجودہ فکری کتابوں کی چکا چوند باتوں سے فریب خوردہ نہ ہوں کیونکہ ان کی غالب اکثریت دین کے اصول وفروع سے جہالت پر مبنی ہوتی ہے۔
3- امید ہے کہ میں نے دلیلِ قاطع بیان کردی ہے اس بات پر کہ آئمہ اسلام جیسے شیخ الاسلام ابن تیمیہ اور جو ان سے پہلے تھے امام احمد اور جو ان دونوں کے بعدآئے جیسے شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب رحمہم اللہ یا معاصر علماء کرام جیسے شیخ ابن سعدی رحمہ اللہ ایسے لوگ ہیں جنہوں نے لا الہ الا اللہ کی بہترین شرح بیان فرمائی ہے، لوگوں کو اس کی پہچان کروائی اور اس کے تقاضوں پر عمل کا بتایا ہے۔ جبکہ یہ جدید کتب لکھنے والے مفکرین بہت بعید بات کرتے ہیں اور بہت بڑی بہتان طرازی کرتے ہوئے اپنا سمِ قاتل گھولنے کی کوشش کرتے ہیں، ان آئمہِ سلفی دعوت کی شان گرانے کی کوشش کرتے ہیں اور امت کو عموماً جبکہ نوجوانوں کو خصوصاً منہج سلف سے انحراف اور بدعات پر سوار ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔ امام ابو عثمان نیشاپوری رحمہ اللہ نے کیا خوب فرمایا کہ: جو کوئی سنت کو اپنے نفس پر قولاً وفعلاً حاکم بناتا ہے تو وہ جب بولتا ہے حکمت کے ساتھ بولتا ہے اور جو اپنی خواہش نفس کو اپنے نفس پر قولاً وفعلا ًحاکم بناتا ہے تو وہ جب بولتا ہے بدعت کے ساتھ بولتا ہے۔
وصلى الله وسلم على نبينا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين۔
کتبہ
الفقیر الی اللہ
عبید بن عبداللہ بن سلیمان الجابری
(سابق مدرس جامعہ اسلامیہ، مدینہ نبویہ، اللہ اس کی ، اس کے مشائخ، علماء، اور اللہ تعالی کی جانب سے نور وبصیرت کے ساتھ دعوت دینے والے داعیان کی حفاظت فرمائے اور برکت دے)

[1] صحیح ابی داود 4811۔



0 Comments:

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home